رمضان مبارک کی فضیلت

رمضان المبارک بڑی فضیلتوں والا مہینہ ہے اور اس آرٹیکل میں آپ رمضان المبارک کی فضیلت کے متعلق پڑھیں گے ۔

مضامین

1. رمضان المبارک کی فضیلت:

2.  رمضان اور قرآن:

3. رمضان المبارک کے روزے اور نماز تراویح۔

4.نماز تراویح پڑھنے کا طریقہ:

5. نماز تراویح کی دعا:

6. روز کی نیت:
7.افطار  کی دعا:

 

نماز تراویح پڑھنے کا طریقہ:
 روز کی نیت:

 

 

 

 

رمضان المبارک کی فضیلت:

حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ بیان فرمایا کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے شعبان کی آخری تاریخ میں ہم کو خطاب فرمایا کہ اے لوگوں!ایک باعظمت مہینہ آ پہنچا ہے، جو رمضان مبارک ہے، اس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اس ماہ کے روزے اللہ تعالی نے فرض فرمائے ہیں۔

اور اس کی تمام راتوں میں قیام کرنا تطوع(غیر فرض )قرار دیا ہے۔

اس ماہ میں جو شخص کوئی نیک کام کرے گا اس کا ایسا اجر ثواب ملے گا جیسے اس کے علاوہ دوسرے مہینے میں فرض ادا کرتا اور فرض کا ثواب ملتا ہے اور جو شخص اس ماہ میں ایک فرض ادا کرے تو اس کو ستر سالوں کے برابر ثواب ملے گا۔

یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے اور یہ آپ کی غمخواری کا مہینہ ہے اس میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے اس ماہ مبارکہ میں جو شخص کسی روزہ دار کا روزہ افطار کرا دے تو یہ اس کی موت کا اور دوزخ سے اس کی گردن کی آزادی کا سامان بن جائے گا اور اس کو اس قدر ثواب ملے گا جتنا روزدار کو ملے گا، مگر روزدار کے ثواب میں سے کچھ کمی نہ ہوگی۔

سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ کا بیان ہے کہ ہم نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں ہر شخص تو اتنی طاقت  نہیں جو روزہ افطار کرا دے، آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ یہ ثواب اس کو بھی دے گا جو پانی ملے ہوئے تھوڑے سے دودھ یا ایک کھجور یا ایک گھونٹ پانی سے افطار کرا دے 

See also    ختم القران و الوداہ ماہ رمضان

(سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید فرمایا کہ) جو شخص کسی روزہ دار کو پیٹ بھر کے کھانا کھلا دے اس کو اللہ تعالیٰ میرے حوض سے ایسا سیراب کریں گے کہ جنت میں داخل ہونے تک کوئی پیاسا نہ ہو گا اور جنت میں تو بھوک پیاس کا نام ہی نہیں،

اس ماہ کا اول حصہ رحمت ہے، دوسرا حصہ مغفرت ہے، تیسرا حصہ دوزخ سے آزادی کا ہے، اس نے اس ماہ میں اپنے غلام کا کام ہلکا کر دیا تو اللہ تعالی اس کی مغفرت فرما دیں گے۔۔

 بعض روایات میں یہ بھی آیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر یہ بھی فرمایا اس ماہ میں چار کاموں کی کثرت کرو، ان میں سے دو کام ایسے ہیں جن سے تم اپنے پرودگار عالم کو راضی کرو گے اور دو کام ایسے ہیں جن سے تم بے نیاز نہیں ہو سکھتے ہو، وہ دو کام جن کے  ذریعے خدا پاک کی خوشنودی حاصل ہوگی یہ ہیں۔

1. لاالہ الااللہ کا ورد رکھنا:

2. خداٸے خدائے پاک سے مغفرت طلب کرتے رہنا، 

اور وہ (2) چیزیں جن سے تم بے نیاز نہیں رہ سکتے ہو،

(1) جنت کا سوال کرنا۔

2. دوزخ سے پناہ مانگنا:

رمضان اور قرآن:

قرآن پاک کو رمضان مبارک سے خاص تعلق ہے جیسا  کہ اللہ رب العزت نے سورۃ بقرہ میں ارشاد فرمایا ہے،

شَهرُ رَمَضَانَ الَّذِي اُنزِلَ فِيهِ القُرانُ۔

ترجمہ:

ماہ رمضان ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا ہے۔

قیام رمضان یعنی نماز تراویح،یہ بھی قرآن شریف پڑھنے اور سننے کےلیے ہے دن کو روزہ میں مشغولیت اور رات کو تراویح کھڑے ہوکر ذوق وشوق سے قرآن پڑھنا یا سننا اس سے مومن کے قلب میں ایک عجیب کیفیت پیدا ہوتا ہے اور یہ دونوں قیامت کے دن مومن کے کام آئیں گے،

حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

See also    ختم القران و الوداہ ماہ رمضان

الصِيِّامُ وَالقُراٰنُ يَشفَعَانِ لِلعَبدِ يَقُولُ الصِّيَامُ اَي رَبِّ اِنِّي منعتہ  اطعام والشھوات بالنهار فشفعني فيه يقول القران مانعتہ النوم بالليل فشفعنی فیہ فیشفعان۔

ترجمہ:

روزہ اور قرآن بندہ کے لیے بارگاہ خداوندی میں سفارش کریں گے، روزہ کہے گا کہ اے رب! میں نے اس بندہ کو دن میں کھانے پینے اور دوسری خواہشوں سے روک دیا تھا، لہٰذا اس کے بارے میری سفارش قبول فرما لیجئے  اور قرآن مجید عرض کرے گا کہ میں نے اسے رات کو سونے نہیں دیا۔ لہٰذا اس کے بارے میری سفارش قبول فرما لیجئے۔

ہر سال رمضان المبارک میں حضرت جبرائیل علیہ السلام حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے قرآن مجید کا دور کیا کرتے تھے آپ جبریل علیہ السلام کو سناتے اور وہ افضل الانبیإ کو سناتے تھے۔

جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو جبریل امین دو بار دور کیا اور اس سے پہلے ایک بار دور کیا کرتے تھے۔(بخاری)

اس سے معلوم ہوا کہ رمضان مبارک میں حفاظ کرام کا ایک دوسرے کو سنانے کا جو مروج طریقہ ہے،یہ مسنون ہے، رمضان میں ہمت کرکے حفظ و ناظرہ خوب قران  کی تلاوت کریں۔

رمضان المبارک کے روزے اور نماز تراویح۔

عن ابي هريره رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من صيام رمضان ايمانا واحتسابا وغفر له ما تقدم من ذنبه ومن قام رمضان ايمانا واحتسابا غفر له ماتقدم من ذنبہ ومن قام ليلة القدر ايمانا واحتسابا غفر له ماتقدم من ذنبہ۔

ترجمہ:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کا یقین رکھتے ہوئے رمضان کے روزے رکھے اس کے پچھلے گناہ معاف کردیئے جائیں گے،

 اور جس نے رمضان کی راتوں میں ایمان کے ساتھ اور ثواب کا یقین رکھتے ہوئے قیام کیا اور نفل میں مشغول رہا اس کے پچھلے گناہ معاف کردیئے جائیں گے،

 اور جس نے شب قدر میں ایمان کے ساتھ ثواب سمجھتے ہوئے قیام کیا اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔

See also    ختم القران و الوداہ ماہ رمضان

تشریح:۔ اس مبارک حدیث میں رمضان شریف کے روزے رکھنے پر پچھلے گناہ معافی کا وعدہ فرمایا ہے اور رمضان المبارک کی راتوں میں قیام یعنی تراویح و نوافل پڑھنے اور شب قدر میں قیام کرنے کی فضیلت بتائی ہے اور قیام رمضان المبارک و قیام شب قدر بھی گزشتہ گناہوں کی معافی کا اعلان فرمایا ہے۔

 رمضان مبارک میں راتوں کو نماز پڑھتے رہنا قیام رمضان کا کھلاتا ہے، تراویح بھی اسی میں داخل ہے۔ تراویح کے علاوہ جتنے نوافل بھی پڑھ سکیں، پڑھتے رہیں،

حضرت امام ابو حنیفہ کا منقول ہے کہ وہ روزانہ تراویح باجماعت سے فارغ ہو کر صبح تک ایک قرآن مجید نماز میں کھڑے ہوکر ختم کرلیتے تھے،

اور ایک قرآن مجید روزانہ دن میں ختم کرتے تھے اسی طرح سے رمضان میں ان کے اکسٹھ ختم ہو جاتے تھے۔

نماز تراویح پڑھنے کا طریقہ:

نماز تراویح مردوں، عورتوں سب کے لیے بھی 20رکعت سنت مؤکدہ ہے، اور مردوں کے لیے یہ بھی مسنون ہے کہ مسجد میں باجماعت تراویح پڑھیں،

حافظ ہو تو خود قرآن سنائیں ورنہ دوسروں کا قرآن سنیں رمضان میں قرآن پڑھنے اور سننے کا ذوق پڑھ جانا مومن کے کامل ایمان کا تقاضا ہے،

 جو لوگ نماز تراویح میں اسی کرتے ہیں یا حافظ ریل کو تراویح پڑھانے کے لیے تجویز کرتے ہیں تاکہ جلدی فارغ ہو جائیں (اگر ریل چلانے میں قرآن کے حروف کٹ جاٸیں اور معنیٰ بدل جاٸیں) ایسے لوگ سخت غلطی پر ہیں، 

سال میں ایک ماہ کے لیے تو یہ موقعہ نصیب ہوتا ہے اس میں بھی مسجد میں نماز سے لگاؤ نہ ہو اور جلدی  سے بھاگ رہے ہو بہت بڑی محرومی ہے،

 ایسے لوگ تراویح کے علاوہ کیا نفل پڑھتے تراویح جو سنت مٶکدہ اس کو بددلی سے پڑھتے ہیں بلکہ پڑھنے کا نام کر کے جلد سے جلد ہوٹل میں جاکر لہو لعب میں مشغول ہوجاتے ہیں۔ 

نماز تراویح کی دعا:

سُبْحَانَ ذِی الْمُلْکِ وَالْمَلَکُوْتِ ط سُبْحَانَ ذِی الْعِزَّةِ وَالْعَظَمَةِ وَالْهَيْبَةِ وَالْقُدْرَةِ وَالْکِبْرِيَآئِ وَالْجَبَرُوْتِ ط سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْحَيِ الَّذِی لَا يَنَامُ وَلَا يَمُوْتُ سُبُّوحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّنَا وَرَبُّ الْمَلَائِکَةِ وَالرُّوْحِ ط اَللّٰهُمَّ اَجِرْنَا مِنَ النَّارِ يَا مُجِيْرُ يَا مُجِيْرُ يَا مُجِيْر۔

روز کی نیت:

وَبِصَومِ غَدٍ نَّوَيْتُ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ:

افطار  کی دعا

اَللَّهُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلَی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ: