NAAT SHARIfنعت شریف پرانی ۔آیا ہے بلاوا مجھے دربار نبی سے-

naat sharif (Aaya hai bulawa mujhe darbar e nabi se ) is website per aapko Naat Sharif video ke sath likhi hui naate milengi.

aur alhamdulillah Allah rb izzat k fazl u kram se ham Apne website per takriban tamam(Naat Sharif all) naate likhane mein ko sha hai.

Jismein aap (New Naat Sharif,Naat sharif 2022,Naat Sharif in Urdu,Naat Sharif Lyrics,Naat Sharif in Farsi,Naat Sharif video,Best Naat Sharif,naat sharif 2021,aur porani naatain likhi howi video ke sath ap parh aur sun skhathe he.

نعت شریف پرانی (آیا ہے بلاوا مجھے دربار نبیﷺ سے )اس ویب سائیٹ پر آپ کو نعت شریف وڈیو کے ساتھ لکھی ہوئی نعتیں ملینگی اور الحمداللہ اللہ رب العزت کے فضل و کرم سے ہم اپنی ویب سائٹ پر تقریباً تمام نعتیں لکھنے میں کوشاں ہیں۔

جس میں آپ (نعت شریف فارسی، نعت رسول اردو بھترین نعتیں، لکھی ہوئی اردو نعتیں وڈیو کہ ساتھ، آپ پڑھ اور سن سکتے ہیں۔

مشہور نعت شریف

آیا ہے بلاوا مجھے دربارے نبی سے

 پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے

 آیا ہے بلاوا مجھے دربار نبی سے

 

ہر آہ گئی عرش پہ یہ آہ کی قسمت

ہر اشک پہ  اک خلد ہے ہر اشک  کی قیمت

تحفہ یہ ملا ہے مجھے سرکار نبی سے

آیا ہے بلاوا مجھے دربار نبی سے

 

شکر خدا کہ آج گھڑی اس سفر کی ہے

جس پہ نثار جان فلاح و ظفر کی ہے

 

گرمی ہے تپ ہے درد ہے الفت سفر کی ہے

نہ  شکر یہ تو دیکھ عزیمت کدھر کی ہے

 

لٹتے ہیں مارے جاتے ہیں یوں ہی سُنا کے یہ

ہر بار دی وہ امن کہ غیرت حضر کی ہے

 

ہم کو تو اپنے سائے میں آرام ہی سے لائے

 بہانے والوں کو یہ راہ ڈر کی ہے

 

ماہ مدینہ اپنی تجلی عطا کرے

 یہ ڈھلتی چاندنی تو پہر دوپھر کی ہے

 

اس کے طفیل حج بھی خدا نے کرا دیے

 اصل مراد حاضری اس پاک در کی ہے

 

ان پر درود جن کو حجر تک کریں سلام

 ان پر سلام جن کو تحیّت شجر کی ہے

 ان پر درود جس کو کسی بے کساں کہے

ان پر سلام جن کو خبر بے خبر کی ہے

 

 جن و بشر سلام کو حاضر ہیں السلام

کی بارگاہ مالکِ جن و بشر کی ہے

See also  عشقِ رسولِ ﷺ پر واقعات-عشق رسولﷺ پر مضمون

 

شمس و قمر سلام کو حاضر ہے السلام

خوبی انہیں کی جوت سے شمس و قمر کی ہے

 

سنگ وشجر سلام کو حاضر ہیں السّلام

 کلمے سے ترے زبان درختوں حجر کی ہے

 

سب  بحر و بر سلام کو حاضر ہے السلام

تملیک انہی  کے نام تو ہر بحر و بر کی ہے

 

عرض و اثر سلام کو حاضر ہیں السّلام

ملجا یہ بارگاہ دُعا و اثر کی ہے

 

شوریدہ سر سلام کو حاضر ہے اسلام

 راحت انھیں کے قدموں میں شوریدہ سر کی ہے

 

 خستہ جگر سلام کو حاضر ہیں السلام

مر کر بھی یہی خاک کو خستہ جگر کی ہے

 

 سب خشک و تر سلام کو حاضر ہے السلام

یہ جلوہ گاہ مالکِ ہر خشک و تر کی ہے

 

سب کرو فر سلام کو حاضر ہیں السلام

کے گرد ہی تو سُرمہ سب اہلِ نظر کی ہے

 

بھاتی نہیں ہمدم مجھے جنت کی جوانی

سنتا نہیں زاھد سے میں حوروں کی کہانی

 

یہ پیاری پیاری کیاری ترے خانہ باغ کی

سردی کی آب و تاب سے آتشِ سقر کی ہے

 

جنت میں آکے  نار میں جاتا نہیں کوئی

 شکر خدا نوید نجات و ظفر کی ہے

 

مومن ہوں مومنوں پہ رؤف رحیم ہو

 سائل ہوں سائلوں کو خوشی لا نہر کی ہے

 

جن جن مرادوں کے لیے احباب نے کہا

پیش خبیر کیا مجھے حاجت خبر کی ہے

 

اں کچھ سنا دے عشق کے بولوں میں اے رضا

مشتاق طبع لذّتِ سوزِ جگر کی ہے 

 

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے

 

کہبتی ہوئی نظر میں ادا کِس سحر کی ہے

چھبوتی ہوئی جگر میں صَدا کس گجر کی ہے

 

ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری

کشت امل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے

 

ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے

سونپا تجھے خدا کوئی یہ عظمت سفر کی ہے

 

ہم گرد کعبہ پھرتے تھے کل تک اور آج وہ

 ہم پر نثار ہے یہ ارادت کدھر کی ہے

 

کالک  جبیں کی سجدہ در سے چھڑاؤ گے

 مجھ کو بھی لے چلو یہ تمنّا حجر کی ہے

 

ڈوبا ہوا ہے شوق میں زمزم آنگھ سے

کھالے برس رہے ہیں یہ حسرت کدھر کی ہے

 

برسا کہ جانے والوں پہ گوہر کروں نثار

ابرِ کرم سے عرض یہ میزاب زر کی ہے

See also  نعت شریف۔حضور ایسا کوٸی انتظام ہو جاۓ۔

 

آغوش شوق کھولے ہے جن کے لیے حطیم

 وہ پھر کے دیکھتے نہیں یہ دھن کدھر کی ہے 

 

ہاں ہاں  راہ مدینہ غافل ذرا تو جاگ

او پاؤں رکھنے والے یہ چشم و سر کی ہے

 

واروں قدم قدم پہ کہ ہر دم ہے جان نو

 یہ راہ جاں فزا میرے مولیٰ کے در کی ہے

 

گھڑیاں گنی ہیں برسوں کی یہ شب گھڑی پھری 

مر کے پھر یہ سل مرے سینے سے سر کی ہے

 

اللہ اکبر اپنے قدم اور یہ خاک پاک

 حسرت ملائکہ کو جہاں وضعِ سر کی ہے

 

 معراج کا سماں ہے کہاں پہنچے زائرو

کرسی سے اونچی کرسی اس پاک در کی ہے

 

سعدین کا قران ہے پہلوئے ماہ میں

جھرمٹ کیے ہیں تارے تجلی قمر کی ہے

 

محبوب رب عرش ہے اس سبز قبہ میں

بالوں میں جلوہ گاہ عتیق و عمر کی ہے

 

چھائے ملائکہ ہیں لگا تار ہے درود

بدلے ہیں پہر ے بدلی میں بارش دار کی ہے

 

ستر ہزار صبح ہیں ستر ہزار شام

 یوں بندگی ِ زلف و رُخ آٹھوں پہر کی ہے

 

جو ایک بار آئے دوبارہ نہ آئیں گے

 رخصت ہی بارگاہ سے بس اس قدر کی ہے

 

تڑپا کریں بدل لے کے پھر آنا کہاں غیب

بے حکم کب مجال پرندے کو پر کی ہے

 

اے وائے بے کسیِ تمنّا کہ اب ہمیں دن میں

 شام کی ہے نشہ ہے اس کو سر کی ہے

 

یہ بدلیاں نہ ہوں تو کروروں کی آس

جائے اور بارگاہ مرحمتِ  عام تر کی ہے

 

معصوموں کو ہے عمر میں ایک بار بار

عاصی پڑے رہے تو سلامت عمر بھر کی ہے

 

زندہ رہیں تو حاضریِ بارگہ نصیب

مرجائیں تو حیاتِ ابدی عیش گھر کی ہے

 

وہ تاجدارو اب میں دیکھی کبھی یہ

 شئے جو آج جھولیوں میں گدایانِ در کی ہے

 

طیبہ میں مر کے ٹھنڈے چلے جاؤ آنکھیں بند

سیدھی سڑک یہ شہر شفاعت نگر کی ہے

 

 اسی بھی ہیں چہیتے یہ طیبہ ہے زاہدو

مکّہ نہیں کہ جانچ جہاں خیر و شر کی ہے

 

کعبہ دُلھن ہے تربتِ اطہر نئی دُلھن یہ

دشت یہ آفتاب و ہ غیرت قمر کی ہے 

 

دونوں بنیں سجیلی انیلی بنی مگر

جو پی کے پاس ہے وہ سہاگن کنور کی ہے

 

اتنا عجب بلندی جنت میں کس کے لئے دیکھا

See also  naat sharif- نعت شریف اردو-اویسوں میں بیٹھ جا بلالیوں میں بیٹھ جا

 نہیں کہ بھیک یہ کِس اونچے گھر کی ہے۔

 

عرش بریں پہ کیوں نہ ہو فردوس کا

دماغ اتری ہوئی شبیہ تِرے بام و در کی ہے

 

وہ خلد جس میں اترے گی ابرار کی برات

 ادنیٰ نچھاور اس مرے دولہا کے سر کی ہے

 

 اف بے  احیائیاں کہ یہ ماحول تیرے حضور ہاں

 تو کریم ہے تیری خو در گزر کی ہے

 

جاؤں کہاں پکاروں کسے کس کا منہ تکون 

 کیا پرسش اور جا بھی سے بے ہنر کی ہے 

 

سرکار ہم گنواروں کو طرز ادب کہاں

ہم کو تو بس تمیز یہی بھیک بھر کی ہے

 

لب واہیں آنکھیں بند ہیں پھیلی ہیں جھولیاں

کتنے مزے کی بھیک ترے پاک در کی ہے

 

جنت نہ دے نہ دے تیری مرضی تو خیر سے

 اس گل کے آگے کس کو ہوس برگ و بر کی ہے

 

شربت نہ دیں نہ دیں تو کرے بات لطف سے

 پریشان ہو تو پھر کسے پَروا شکر کی ہے

 

سنکی وہ دیکھ باد شفاعت کہ دے ہوا

یہ آبرو رضا ترے دامانِ تر کی ہے 

 

پیغام صبا لائی ہے گلزار نبی سے

 آیا ہے بلاوا مجھے دربار نبی سے

 

نعت شریف وڈیو کے ساتھ

 لکھی ہوئی نعتیں وڈیو کے ساتھ

 

نعت شریف بھیک عطا اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم محتشم ہو

نعت شریف اردو-مصطفیٰ جان رحمت پہ لاکھوں سلام

لکھی ہوئی نعت شریف۔اب میری نگاہوں میں جچتا نہیں کوئی

نعت شریف-مدینے جلد وہ بلواٸیں گے

نعت شریف-دل کے غنچے کھلا دٸیے ہے

نعت شریف۔حضور ایساﷺ کوٸی انتظام ہو جاۓ۔

نعت رسول مقبولﷺ ۔ آج عشق میرے نعت سنائیں تو عجب کیا۔

زبردست نعت رسول اردو ۔اپنی نسبت سے میں کچھ نہیں ہو

مشھور نعت شریف اٹھا دو پردہ دکھادو چہرہ کہ نور باری حجاب میں ہے

10

نعت شریف اردو-خیرالبشر ﷺ پر لاکھوں سلام

11

 نعت شریف خوبصورت۔ دل درد سے بسمل کی طرح لوٹ رہا ہو

12

نعت شریف –سوچتاہوں میں وہ گھڑی کیا عجب گھڑی ہوگی ۔

13

خوبصورت نعت شریف اردو-عجب ہے کیف عجب ہے خمار آنکھوں میں

14

نعت شریف اردو – تو امیر حرم میں فقیرعجم-نعت شریف فارسی

15

حمد ۔حسبی ربی جل اللہ مافی قلبی غیر اللہ