حسن اخلاق قران و احادیث کی روشنی میں

حسن اخلاق اللہ تعالی کی ایک  ایسی نعمت ہے جو اگر کسی انسان کو مل جائے تو انسان  حسن اخلاق کی وجہ سے اللہ رب العزت کے مقرب بندوں میں شمار ہوجاتا ہے۔

حسن اخلاق اللہ تعالیٰ کا وہ پسندیدہ صفت ہے بھی ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیوں میں رکھا ہے اور اس آرٹیکل میں میں حسن اخلاق کے بارے میں تفصیلاً آپ پڑھ سکتے ہیں ۔

مضامین

ایمان والوں کی نشانی۔

2. جھنم کی آگ کا حرام ہونا.

3. روزے دار اور نماز پڑھنے والے کا درجہ پالینا:

4. دو خصلتیں منافق میں جمع نہیں ہوسکتے:

5. گناہوں کو مٹا دینے کا طریقہ:

6. خیر سے محروم ہونا:(الحدیث)

7. نرمی کی فضیلت قران کی روشنی میں:(الحدیث)

8. اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ عمل:(الحدیث)

9. اللہ تعالیٰ کن خاندانوں پر بھلاٸی چاہتا ہے؟(الحدیث)

10. یھودیوں کا آپ ﷺ کو سلام کرنا:(الحدیث)

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت انسانیت پر اللہ تعالی کا بہت بڑا احسان ہے جس کا مقصد انسانوں کو اللہ کی عبادت کے طریقے سکھانا،

اور ان کے حسن اخلاق و کردار کو سنوارنا تھا جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،

 

اِنَمَا بُعِثتُ لِاتمِّمَ مَكَارِم الاخلاق۔(موطأ)

ترجمہ:

میں اس لیے بھیجا گیا ہوں کے عمدہ اخلاق کی تکمیل کروں’

آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی اعلی اخلاق کے مالک تھے جس کی گواہی خود خالق کائنات نے دی اور فرمایا:

وَاِنَكَ لَعَلىٰ خُلَقٍ عَظِيمٍ(القلم:3)

ترجمہ:

بے شک آپ اعلیٰ اخلاق پر فائز ہیں”

 

See also  بارگاہ رسالت کے آداب

آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو بھی ہمیشہ اچھی اخلاق کی تلقین کرتے آپ اس انداز تربیت کے بارے میں حضرت ابوذر کے بھائی حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں۔

 

رايتہ یأمر بكم مكارم الاخلاق(مسلم)

 

ترجمہ:

میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو عمدہ اخلاقی تعلیم دیتے ہیں” 

انسانی زندگی میں حسن اخلاق اسی اہمیت کے پیش نظر اس آرٹیکل میں اخلاق کے موضوع پر احادیث جمع کئے گئے ہیں، 

تاکہ ہم سب اپنی زندگی کو آسان اور تعلیمات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں سنوار سکیں۔


حسن اخلاق کے واقعات
حسن اخلاق کے واقعات

 

 

حسن اخلاق:

 

اخلاق قرآن کی روشنی میں:

 

قال اللہ تعالیٰ:

و َاِنَكَ لَعَلىٰ خُلَقٍ عَظِيمٍ (القلم)

 

اللہ تعالی کا فرمان ہے: اور بے شک تمہیں اخلاق کے بڑے مرتبے پر ہو.

 

قال اللہ تعالیٰفَبِمَا رَحْمَةٍۢ مِّنَ ٱللَّهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ ٱلْقَلْبِ لَٱنفَضُّواْ مِنْ حَوْلِكَ۔

 

اللہ تعالی کا ارشاد ہے: اے پیغمبر یہ اللہ کی بڑی رحمت ہے کہ تم ان لوگوں کے لیے بہت نرم مزاج واقع ہوئے ہو۔ 

ورنہ اگر کہیں تم تندخو اور سنگ دل ہوتے تو یہ سب تمہارے گرد و پیش سے چَھٹ جاتے ۔


حسن اخلاق کی احادیث:

 

1۔ عن ابي هريره ان رسول الله صلى الله عليه وسلم انما بوصه لاتمم صالح الاخلاق (رواه البخاري في الادب المفرد)

ترجمہ:

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بے شک میں اچھے اخلاق کی تکمیل کے لئے بھیجا گیا ہوں.

 

2. عن انس بن مالك قال:کان رسول الله صلى الله عليه وسلم احسن الناس خلقا۔

ترجمہ:

سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلاق کے حامل تھے۔


1. ایمان والوں کی نشانی۔

 

3. عن ابي هريره قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم اكمل المؤمنين ايمانا احسنهم خلقا.

ترجمہ:

 

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سب سے زیادہ کامل ایمان والے وہ لوگ ہیں جو مسلمانوں میں سب سے زیادہ اچھے اخلاق والے ہیں۔


2روزے دار اور نماز پڑھنے والے کا درجہ پالینا:

 

عن ابي الدرداء رضي الله تعالى عنه قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول ما من شيء یوضع في الميزان اثقل من حسن الخلق، وان صاحب حسن الخلق ليبلغ به درجة صاحب الصوم في الصلاه۔

See also  حضور نبی اکرم ﷺ کا ایک جنتی شخص کے بارے میں بشارت دینا -

ترجمہ:

سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، 

میزان میں حسن اخلاق سے زیادہ بھاری کوئی چیز نہ رکھی جائے گی. اور یقین حسن اخلاق والا شخص روزے دار نماز پڑھنے والے کا درجہ پالیتا ہے۔


3. دو خصلتیں منافق میں جمع نہیں ہوسکتے:

 

 

5۔ عن ابي هريره قال:  قال رسول الله صلى الله عليه وسلم خصلتان لا تجتمعان في منافق: سمت ولافقہ في الدين۔

ترجمہ:

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یا دو خصلتیں منافق میں جمع نہیں ہوسکتے (1)اچھی چار چلن اور (2) دین کی سمجھ۔

 

 

4. گناہوں کو مٹا دینے کا طریقہ:

 

 

6. عن ابي ذرٍّ قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم اتق الله حيث ما كنت واتبع السيئة الحسنة تمحھا، وخالق الناس بخلقٍ حسنٍ۔

ترجمہ:

سیدنا ابو ذر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سے فرمایا تو جہاں کہیں بھی ہو اللہ سے ڈر اور برائی کے پیچھے نیکی کر۔ نیکی برائی کو مٹا دے گی اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ۔


5. نرمی کی فضیلت قران پاک کی روشنی میں:

 

وَٱخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ ٱتَّبَعَكَ مِنَ ٱلْمُؤْمِنِينَ۔

ترجمہ: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اور ایمان لانے والوں میں سے جو لوگ تمہاری پیروی اختیار کریں ان کے ساتھ تواضع سے پیش آؤ۔

 

قال اللہ تعالیٰ:

الذلَّةُ على المؤمنين والعزةُ على الكافرين.

ترجمہ:

جو مومنوں پر نرم اور کفار پر سخت ہوں گے۔


نرم مزاجی احادیث کی روشنی میں:

 

6. اللہ تعالیٰ کن خاندانوں پر بھلاٸی چاہتا ہے؟

 

عن عائشه انها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم اذا اراد الله عز وجل باهل بيت خيرا ادخل عليهم الرفق.

ترجمہ:

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالی کسی خاندان کے لئے بھلائی چاہتے ہیں تو ان میں نرمی ڈال دیتے ہیں۔

عن ابی دردإِ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ما اعطي حظه من الرفق فقد اعطى هذه من الخير، ومن حرم حظه من الرفق فقد حرم  هذا حظہ من الخیر (رواہ الترمذی، کتاب البر والصلة)

ترجمہ:

سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کو نرمی میں سے حصہ ملا تو اسے خیر میں حصہ ملا اور جو کوئی نرمی کے حصے سے محروم رہا وہ خیر سے محروم رہا۔

See also  بارگاہ رسالت کے آداب

 

6. خیر سے محروم ہونا:

ان جرير عن النبي قال: من يحرم الرفق، يحرم الخير۔

ترجمہ:

سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے صحابہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی نرمی سے محروم کیا گیا وہ خیر سے محروم کیا گیا۔


7. اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ عمل:

عن عائشة زواج النبي صلى الله عليه وسلم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال يا عائشة: ان الله رفيق يحب الرفق، ويعطي على الرفق ما لايعطي على ما سواہ۔

ترجمہ:

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے عاٸشہ ! بے شک اللہ تعالی نرمی کرنے والا ہے،

نرمی کو پسند فرماتا ہے،نرمی پر وہ جو کچھ عطا فرماتا ہے وہ سختی پر اور اس کے علاوہ کسی چیز پر عطا نہیں فرماتا۔

 

8. یھودیوں کا آپ ﷺ کو سلام کرنا:

عن عائشه رضي الله عنها: ان اليهود اتوا النبي صلى الله عليه وسلم فقالوا: السام عليكم ،قال وعليكم، فقالت عائشه: السام عليكم، ولعنکم الله، وغضب عليكم:

فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: مھلًا يا عائشه عليك بالرفق، واياك والعنف والفحش۔ قالت: اولم تسمع ما قالوا؟ قال: اولم تسمعی ما قلت؟ فیستجاب لی فیھم ولا یستجاب لهم في(رواہ البخاری)

ترجمہ:

سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ یہود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا اسام علیکم،

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وعلیکم لیکن سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا السام علیکم ولعنہم اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ٹھرے  عائشہ!

نرم خوئی اختیار کر اور سختی اور بد کلامی سے ہمیشہ پرہیز کر۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے نہیں سنا کہ یہودی کیا کر رہے تھے؟

آپ نے فرمایا تم نے نہیں سنا کہ میں نے انہیں کیا جواب دیا، میں نے ان کی بات انہی پر لٹا دی اور میری ان کے بدلے میں دعا قبول کی گئی اور ان کی میرے بارے میں قبول نہیں کی گٸی۔

 

9. وہ  کونسی چیز ہے جو انسان کو زینتدار بناتی ہے؟(الحدیث)

 

عن عائشه زوجه النبي صلى الله عليه وسل عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ان الرفق لايكون في شيء الا زانه، ولا ينزع من شيء الا شانہ۔

ترجمہ:

سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،

جس چیز میں بھی نرمی ہوتی ہے، وہ اسے زینت دار بنا دیتی ہے اور جس سے یہ نکالی جاتی ہے اسے عیب دار کر دیتی ہیں۔


10. جھنم کی آگ کا حرام ہونا؟

عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الا اخبركم بمن يحرم على النار، و بمن تحرم عليه النار: على كل قريب هين سهل۔

ترجمہ:

سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں تمہیں ایسے لوگوں کی خبر نہ دوں جو جہنم کی آگ ان پر حرام ہے؟

یہ ہر اس شخص پر حرام ہے جو لوگوں کے قریب رہنے والا، نرمی کرنے والا، آسانی کرنے والا ہے۔