روزے کے متفرق احکام ومساٸل اور روزے کی شرعی تعریف کیا ہے؟ دوستوں اس کے ساتھ ساتھ آج ہم سیکھیں گے کہ روزوں کی نیت کس طرح کرنی چاہیے؟
========مضامین===========
- روزہ رکھنے کی نیت۔
- روزہ کی حالت میں بیوی کے ساتھ سونا۔
- روزے کب فرض ہوے؟
- انجکشن سے روزہ۔
- روزہ کے مسائل۔
- قے سے روزہ ٹوٹنے کا حکم۔
1 روزہ کے مسائل
سوال: روزہ کے شرعی تعریف کیا ہے؟
جواب: مسلمان کا بہ نیت عبادت صبح صادق سے غروب آفتاب تک اپنے آپ کو قصدا کھانے پینےاور جماع سے باز رکھنا شراعًا روزہ ہے۔
سوال: روزے کی کتنی قسمیں ہیں ؟
جواب: روزے کی پانچ قسمیں ہیں۔
1. فرض
2. واجب
3. نفل
4. مکروہ تنزیہی
5. مکروہ تحریمی.
سوال: فرض روزے کون سے ہیں؟
جواب: اس کی دو قسمیں میں ہیں۔
1۔ فرض معین جیسے اداٸے رمضان۔
2. فرض غیر معین جیسے قضائے رمضان۔
سوال: واجب روزے کون سے ہیں؟
جواب۔ اس کی بھی دو قسمیں ہیں۔
1. واجب معین جیسے نذر معین۔
2. واجب غیر معین۔
سوال: نفل روزے کون سے ہیں؟
جواب: نفلی روزہ یہ ہیں۔ عاشورا یعنی دسویں محرم کا روزہ، اور اس کے ساتھ نویں کا بھی اور ہر مھینے میں تیرھویں، چودھویں، پندرھویں،
عرفہ کا روزہ، پیر اور جمعرات کا روزہ، شوال کے چھ دن کے روزے، داؤد علیہ السلام کے روزے، یعنی ایک دن روزہ ایک دن افطار۔ ان میں سے کچھ مسنون ہے کچھ مستحب۔
سوال مکروہ تنزیہی کون سے روزے ہیں؟
1. صرف ہفتہ کے دن روزہ رکھنا،
2. صوم دھر (یعنی ہمیشہ روزہ رکھنا)
3. صوم سکوت(یعنی ایسا روزہ جس میں کچھ بات نہ کرے)
4. صوم وصال کا روزہ یعنی ایک دن روزہ رکھ کر افطار نہ کرے اور دوسرے دن بھر روزہ رکھے۔
سوال: مکروہ تحریمی کون سے روزے ہیں؟
جواب: عید اور ایام تشریق کے روزے۔
2. سوال: روزے کب فرض ہوے؟
جواب: تحویل قبلہ کے بعد 10. شعبان المعظم کو اللہ تعالی نے مسلمانوں پر روزے فرض کئے،
جیسا کہ علامہ علاٶالدین الحصکفی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ: ”وفرض بعد صرف القبلة الکعبة العشر في شعبان بعد الهجره بسنه ونصف“
یعنی روزہ ہجرت کے ڈیڑھ سال بعد اور تحویل کعبہ شریف کے بعد 10 شعبان کو فرض کیا گیا۔
3. روزہ رکھنے کی نیت:
سوال : روزہ رکھنے کی نیت کب تک کر سکتے ہیں؟
اور نذر معین کی قضا اور کفارے کا روزہ اور تمتع کا روزہ ان سب میں عین صبح کے وقت یا رات میں نیت کرنا ضروری ہے۔
نوٹ: دن میں وہ نیت کام کی ہے کہ صبح صادق سے نیت کرتے وقت تک روزے کے خلاف کوئی امر نہیں پایا گیا ہو،
اور اس کے بعد بھول کر کھا پی لیا یا جماع کرلیا تو نیت صحیح ہو جائے گی کیونکہ بھول کر اگر کوئی ڈٹ کر بھی کھا پی لے تو اس سے روزہ نہیں جاتا۔
سوال: روزے کی نیت کیسے کریں گے؟
جواب: نیت دل کے ارادے کا نام ہے زبان سے کہنا شرط نہیں،مگر زبان سے کہہ لینا مستحب ہے اگر رات میں روزہ رمضان کی نیت کرے تو روزہ رکھنے کی یہ دعا پڑھے۔
نویت ان اصُوم غدا لله تعالى من فرض رمضان۔
ترجمہ: میں نے نیت کی اللہ عزوجل کے لئے اس رمضان کا فرض روزہ کل رکھوں گا۔
اگر دن میں نیت کرے تو روزہ رکھنے کی یہ دعا پڑھے ۔ نویتُ ان اصوم هذا اليوم لله تعالى من فرض رمضان.
ترجمہ: میں نے نیت کی کہ آج کے دن اللہ عزوجل کے لئے اس رمضان کے اس دن کا فرض روزہ رکھوں گا۔
سوال: اگر یوں نیت کی کہ کل کہیں دعوت ہوئی تو روزہ نہیں اور نہ ہوٸی تو روزہ ہے“ تو کیا حکم ہے؟
سوال: رات میں روزے کی نیت کرنے کے بعد کھا پی لیا تو کیا حکم ہے؟
سوال: روزے توڑنے کی صرف نیت کرنے سے کیا روزہ ٹوٹ جائےگا؟
4. سوال: کیا سحری کھانا نیت شمار ہوگا؟
سوال: کیا رمضان کے شروع میں رمضان کے تمام روزوں کی اکھٹی نیت کی جا سکتی ہے؟
سوال: اگر کئی روزے قضا ہو گئے ہوں،تو نیت کیسے کی جائےگی؟
5. روزہ توڑنے والی چیزیں:
سوال: روزے کو توڑنے والی چیزیں کونسی ہیں؟
3. پان یا صرف تمباکو کھانے سے بھی روزہ جاتا رہے گا اگرچہ آپ بار بار اس کے پیک تھوکتے رہیں۔ کیونکہ حلق میں اس کے باریک میں اجزإ ضرور پہنچتے ہیں۔
4. چینی وغیرہ ایسی چیزیں جو منہ میں رکھنے سے گھل جاتی ہیں منہ میں رکھی اور تھوک نگل گئے روزہ جاتا رہا۔
یاد رہیکہ باقی آپ روزہ کے مساٸل (بہارے شریعت کے ج۔5.ص 986) میں دیکھ سکھتے ہیں۔
6. قے سے روزہ ٹوٹنے کا حکم:
سوال: کیا قے سے روزہ ٹوٹتا ہے ؟
جواب: جی قے سے روزہ ٹوٹتا ہے اگر روزہ یاد ہونے کے باوجود قصدًا(جان بوجھ کر) قے کی اور اگر وہ منہ بھر ہے تو اب روزہ ٹوٹ جائے گا، بشرطیکہ قے کھانے، پانی، صفرإ (کڑوے پانی) یا خون کی ہو۔
یاد رہیکہ روزہ میں خود بخود کتنی ہی قے (الٹی) ہو جائے (خواہ بالٹی ہی کیوں نہ بھر جائے) اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
جان بوجھ کر منہ پر ہونے والے قے سے بہی اس صورت میں روزہ ٹوٹے گا جبکہ کہ قے میں کھانا،
یا پانی یا صفراء (یعنی کڑواپانی) یا خون آئے۔اگر قے میں صرف بلغم نکلا تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
جان بوجھ کر قے کی مگر تھوڑی سی آٸی،منہ بھر نہ آئی تو اب بھی روزہ نہیں ٹوٹا۔
منہ بھر سے کم قے ہوٸی اور منہ ہی سے دوبارہ لوٹ گٸی یا خود ہی لوٹا دی ان دونوں صورتوں میں روزہ نہیں ٹوٹے گا۔
منہ بھر قے بلااختیار ہوگی تو روزہ تو نہ ٹوٹا البتہ اگر اس میں سے ایک چنے کے برابر واپس لوٹا دی روزہ ٹوٹ جائے گا، اور ایک چنے سے کم ہو تو روزہ نہ ٹوٹا۔