حسن اخلاق اللہ تعالی کی ایک ایسی نعمت ہے جو اگر کسی انسان کو مل جائے تو انسان حسن اخلاق کی وجہ سے اللہ رب العزت کے مقرب بندوں میں شمار ہوجاتا ہے۔
حسن اخلاق اللہ تعالیٰ کا وہ پسندیدہ صفت ہے بھی ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیوں میں رکھا ہے اور اس آرٹیکل میں میں حسن اخلاق کے بارے میں تفصیلاً آپ پڑھ سکتے ہیں ۔
مضامین
3. روزے دار اور نماز پڑھنے والے کا درجہ پالینا:
4. دو خصلتیں منافق میں جمع نہیں ہوسکتے:
5. گناہوں کو مٹا دینے کا طریقہ:
6. خیر سے محروم ہونا:(الحدیث)
7. نرمی کی فضیلت قران کی روشنی میں:(الحدیث)
8. اللہ تعالیٰ کا پسندیدہ عمل:(الحدیث)
9. اللہ تعالیٰ کن خاندانوں پر بھلاٸی چاہتا ہے؟(الحدیث)
10. یھودیوں کا آپ ﷺ کو سلام کرنا:(الحدیث)
11. کونسی چیز انسان کو زینتدار بناتی ہے؟ (الحدیث)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت انسانیت پر اللہ تعالی کا بہت بڑا احسان ہے جس کا مقصد انسانوں کو اللہ کی عبادت کے طریقے سکھانا،
اور ان کے حسن اخلاق و کردار کو سنوارنا تھا جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
اِنَمَا بُعِثتُ لِاتمِّمَ مَكَارِم الاخلاق۔(موطأ)
ترجمہ:
میں اس لیے بھیجا گیا ہوں کے عمدہ اخلاق کی تکمیل کروں’
آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی اعلی اخلاق کے مالک تھے جس کی گواہی خود خالق کائنات نے دی اور فرمایا:
وَاِنَكَ لَعَلىٰ خُلَقٍ عَظِيمٍ(القلم:3)
ترجمہ:
بے شک آپ اعلیٰ اخلاق پر فائز ہیں”
آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو بھی ہمیشہ اچھی اخلاق کی تلقین کرتے آپ اس انداز تربیت کے بارے میں حضرت ابوذر کے بھائی حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ کہتے ہیں۔
رايتہ یأمر بكم مكارم الاخلاق(مسلم)
ترجمہ:
میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو عمدہ اخلاقی تعلیم دیتے ہیں”