قرآن پاک کب نازل ھوا؟ قرآن پاک کا نزول اللہ پاک نے جبریل امین کے بدولت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن مجید نازل فرمایا۔
قرآن پاک کی پہلی سورت سورۃ اقراء نازل ہوئی جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم غار حراء میں تشریف لے گئے۔
تو اس وقت جبریل امین اللہ پاک کی پہلی سورۃ سورت اقراء لیکر رسول کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ھوے۔
اور عرض کی یارسول اللہ آپ پڑھے لیکن رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ مجھے پڑھنا نھیں آتا۔
جبریل علیہ السلام نے پھر عرض کی یا رسول اللہ پڑھیں آپ نے پہلے کی طرح جواب دیا مجھے نھیں آتا اس پر جبریل امین نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم اطھر کو دپویا۔
جس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ پریشانی محسوس ھونے لگی اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بخود پوری سورت تلاوت فرمائی۔
جبریل امین کے جانے کے بعد رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم واپس آکر گھر میں بی بی خدیجۃ الکبریٰ رضی للہ تعالیٰ عنہا کو پوری خبر سے آگاہ فرمایا۔
یاد رہیکہ یہ واقعہ ام المومنین اما خدیجۃ الکبریٰ نے اپنے چچا زاد بھائی نوفل بن ورقعہ جو اس وقت وہ کافی پوڑھا ھوچکا تھا’
جس کی آنگھوں کی بینائی بھی کھوچکی تھی جب عیسائی راھب نے یہ سنا تو بتایا کہ ھم نے اپنی کتابوں میں پڑھا ہیکہ دنیا میں ایک آخری پیغمبر تشریف فرما ھونے والے ہیں۔
اور یہ علامت ھونگے جس پر مجھے معلوم ھوا ہے کہ یھی وہ نبی ہے جس کا ھم نے اپنی کتابوں میں پڑھا ہے’
قرآن پاک کا نزول:
قران مجید کا نزول مختلف اوقات اور مختلف واقعات میں نزول ھوا اور جب نبی کریم صلی علیہ و سلم مکۃ مکرمہ میں تھے تو مکۃ مکرمہ میں سورۃ نازل ھوے ان کو مکی اور جب مدینے میں تھے مدینے میں سورتیں نازل ھوئی ہیں جن کو مدنی سورۃ کھتے ہیں.