نماز عیدین کا طریقہ السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ دوستوں آج ہم سیکھیں گے کہ نماز عیدین کا طریقہ کہ عید کی نماز کیسے ادا کریں؟ اور عید الفطر اور عید الاضحی(eid ul adha 2022 )نماز کی نیت کسطرح کی جاٸے؟
فھرست مضامین
1. عیدین کی نماز کیسے ادا کریں؟
2. عید الفطر اور عید الاضحی(bakra eid) نماز کی نیت:
3. عید الفطر کی تکبیرات:
4. عیدالفطر کے احکام:
7. عید الفطر کے مسائل:
6. مختصر خطبہ:
عیدالفطر کی نماز کا مکمل آسان طریقہ |
عید کی نماز کیسے ادا کریں؟
عیدین نماز کا طریقہ کچھ اس طرح ہیکہ(2) نیت کرتا ہوں میں دو رکعت نماز واجب عیدالفطر یا عید الاضحی( eid qurban) کی
ساتھ(6)تکبیروں کے پیچھے اس امام کے رُخ میرا کعبہ شریف کی طرف،
نیت کے بعد امام اور مقتدی کانوں تک ہاتھ اٹھاتے ہوئے اللہ اکبر کہیں۔یہ تکبیر تحریمہ ہوگی، اس کے بعد ثنا پڑھیں(یعنی سبحانک اللہم وبحمدک وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك)۔
سبحانک اللہم کے بعد امام زائد تین تکبیریں کہے اور مقتدی بھی اسی کے ساتھ تینوں تکبیریں کہتے جائے زائد تکبیرات میں ہر مرتبہ مثلا تکبیر تحریمہ کے دونوں ہاتھ کانوں تک اٹھاٸیں۔
اور ہر تکبیر کے بعد اتنا درمیان میں وقفہ کریں کہ تین مرتبہ سبحانک اللہم کہہ سکیں۔ تیسری تکبیر کے بعد ہاتھ نہ لٹکائے بلکہ باندھ لیں۔
اور امام اعوذ باللہ اور بسم اللہ آخر تک پڑھ کر سورۃ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے، مقتدی خاموش کھڑے سنتے رہیں۔ پھر رکوع سجدہ کر کہ دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہوجاٸے،
دوسری رکعت میں امام پہلے سورہ فاتحہ اور کوئی سورت پڑھے اس کے بعد تین تکبیریں امام اور مقتدی سب کہیں،اور ہر بار کانوں تک ہاتھ اٹھا کر چھوڑ دیں پھر چوتھی تکبیر ہاتھ اٹھائے بغیر کہتے ہوئے رکوع میں چلے جائیں اور روزانہ نماز کی طرح باقی نماز پوری کریں۔
3. عید الفطر اور عید الاضحی(bakrid) کی تکبیرات:
عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز میں چھ تکبیرات زائد ہیں، پہلی رکعت میں تکبیرِ تحریمہ اور ثناء کے بعد تین (3) تکبیریں ہیں، اور دوسری رکعت میں قرأت کے بعد رکوع سے پہلے تین تکبیریں ہیں،
اگر تکبیرات عید فطر اور عید الاضحی بھول سے رہ جائیں تو کتبِ فقہ میں اس مسٸلہ کا حکم یہ لکھا ہے کہ سجدۂ سہو واجب ہوجائے گا؛
لیکن ساتھ میں متاخرین فقہاء نے یہ بات بھی واضع کردی ہیکہ جمع اور عیدین میں لوگوں کا زیادہ ہونے کی وجہ سے سجدہ سہو کرنے میں لوگوں کی نماز خراب ہونے کا اندیشہ ہے،
اور لوگوں میں اختلاف و انتشارکے ذریعہ فتنہ کھڑا ہونے کا خطرہ ہے؛ اس لیے سجدہ سہو کے بغیر عیدین اور جمع کی نماز درست ہو جائے گی اور سجدہ سہو نہ کرنے کو اولیٰ اوربہتر بھی لکھا ہے۔
4. عیدالفطر اور عیدالاضحی( bakra eid) کے احکامات:
عیدین کے احکامات یہ ہیں۔
1۔ غسل کرنا۔
2۔ مسواک کرنا۔
3. خوشبو لگانا.
4. اپنے پاس سے جو کپڑے موجود ہوں ان میں سے سب سے اچھے کپڑے پہننا مگر مرد اور لڑکے ریشم کے کپڑے نہ پہنے۔
5۔ عید گاہ میں جو آبادی سے دور ہو عید کی نماز پڑھنا۔ 6۔ عیدگاہ پیدل جانا ایک راستے سے جانا اور دوسرے راستے سے واپس آنا۔
7۔ نماز عید الفطر سے پہلے کھجور یا کوئی میٹھی چیز کھانا۔ 8۔ اگر صدقہ الفطر واجب ہو تو اس نمازسے پہلے ادا کرنا۔
9۔ عید کی نماز سے پہلے گھر میں یا عیدگاہ میں نفل نماز نہ پڑھنا اور عید کی نماز کے بعد عیدگاہ میں نفل نماز نہ پڑھنا گھر آکر پڑھے تو کچھ حرج نہیں۔
5. عید الفطر اور عید الاضحی کے مسائل۔
1۔ مسئلہ: نماز عید الفطر اور عیدالاضحیٰ (eid qurban) مرد پر واجب ہے اس کا چھوڑنا گناہ ہے۔ اگر شرعی سفر میں ہوں جس کا بیان ہم نے (مسافر کی نماز) میں بیان کیا ہے آپ اس کو پڑھ سکتے ہیں، تو ان کو نمازوں میں شرکت نہ کرنے کی اجازت ہے۔
2۔ مسٸلہ: بہت سے لوگ عیدین کے دن خطبہ چھوڑ کر چلے جاتے ہیں یا خطبہ کے وقت بیٹھتے تو ہے مگر باتیں کرتے رہتے ہیں یہ سب خلاف شرع ہے۔ ان سے بچنا ضروری ہے۔
3۔ مسئلہ: عید الاضحی( eid ul adha ) میں تکبیر تشریق ( اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ) لکھانا ضروری ہیں۔ جو کہ ہر فرض نماز کے بعد مرد کو ایک بار بلند آواز سے بلکہ2 مرتبہ آہستہ آواز سے لگانا سنت ہے۔
جبکہ عورت کو آہستہ آواز سے کھنا سنت ہے اور اتنی آواز سے پڑھے کہ خود سن سکھے۔ اور ان تکبیر تشریق کو ذوالحج کی 9 تاریخ فجر نماز سے لیکر 13 ذوالحج کی عصر نماز تک کھنے چاہیئے۔
6. عیدین کے مختصر اور آسان خطبات:
عیدین کے لئے ضروری کوئی خاص خطبہ نہیں ہے جو کہ پڑھا جائے البتہ عیدین میں اللّٰہ کی ثناء بیان کی جائے جو مقصود ہے۔
اور اس کا طریق کار یہ ہے کہ 9مرتبہ اللہ اکبر شروع میں جب کہ سات مرتبہ آخر تک کھے جائے۔
عید ین کا پہلا خطبہ:
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ* اَلْحُمْدُ لِلّٰہِ الْمُنْعِمِ الْمُحْسِنِ الدَّیَّانِ، ذِی الْفَضْلِ وَالْجُوْدِ وَالامْتِنَانِ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* وَنَشْھَدُ أَنْ لَّآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ لَا شَرِیْکَ لَہ، وَنَشْھَدُ أَنَّ سَیِّدَنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّداً عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ، صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَعَلٰی آلِہ وَأَصْحَابِہ أَجْمَعِیْنَ*
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* اَمَّا بَعْدُ فَاعْلَمُوْا أَنَّ یَوْمَکُمْ ھٰذَا یَوْمُ عِیْدٍ، لِلّٰہِ عَلَیْکُمْ فِیْہِ عَوَائِدُ الإِحْسَانِ، وَرَجَاءُ نَیْلِ الدَّرَجَاتِ وَالْعَفْوِ وَالْغُفْرَانِ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ*
وَ َقَدْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لِکُلِّ قَوْمٍ عِیْداً، وَھٰذَا عِیْدُنَا* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍقَالَ: فَرَضَ رَسُوْلُ اللّٰہُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَمَ زَکَاةَ الْفِطْرِ طُھْرَةً لِّلصِّیَامِ مِنَ اللَّغْوِ وَالرَّفَثِ، وَطُعْمَةً لِّلْمَسَاکِیْنِ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ، ﷽ قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَکّٰی، وَذَکَرَ اسْمَ رَبِّہ فَصَلّٰی۔
عیدین کا دوسرا خطبہ:
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَر* اَلْحُمْدُ لِلّٰہِ نَحْمَدُہ وَنَسْتَعِیْنُہ وَنَسْتَغْفِرُہ وَنُوٴْمِنُ بِہ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّئَآتِ أَعْمَالِنَا، مَن یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہ، وَمَن یُّضْلِلْہ فَلَا ھَادِیَ لَہ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* وَنَشْھَدُ أَنْ لَّآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ لَا شَرِیْکَ لَہ، وَنَشْھَدُ أَنَّ سَیِّدَنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّداً عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ ، صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَعَلٰی آلِہ وَأَصْحَابِہ أَجْمَعِیْنَ*
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* أَمَّا بَعْدُ فَقَدْ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: إِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰٓئِکَتَہ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِيِّ، یٰأَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا، اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مَحُمَّدٍ وَّأَزْوَاجِہ وَذُرِّیَّتِہ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ*
وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَرْحُمُ أُمَّتِيْ بِأُمَّتِيْ أَبُوْبَکْرٍ، وَأَشَدُّھُمْ فِيْ أَمْرِ اللّٰہِ عُمَرُ، وَأَصْدَقُھُمْ حَیَاءً عُثْمَانُ، وَأَقْضَاھُمْ عَلِيٌّ، رَضِيَ اللّٰہُ عَنْھُمْ وَعَنْ جَمِیْعِ الصَّحَابَةِ أَجْمَعِیْنَ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ، إِنَّ اللّٰہَ یَأْمُرَ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَإِیْتَآیٴِ ذِی الْقُرْبٰی، وَیَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْکَرِ وَالْبَغْيِ، یَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ، فَاذْکُرُوْنِيْ أَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرَوْلِیْ وَلَا تَکْفُرُوْنِ۔
عیدالفطر کا دوسرا اور آسان خطبہ:
عید الفطر کا پہلا خطبہ:
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ* اَلْحَمْدُ لِلَّہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، وَالصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْأَنْبِیَاءِ والْمُرْسَلِیْنَ، مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَأَصْحَابِہ أَجْمَعِیْنَ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* اَمَّا بَعْدُ فَقَدْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اِنَّ لِکُلِّ قَوْمٍ عِیْداً، وَھٰذَا عِیْدُنَا*
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍقَالَ: فَرَضَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ زَکَاةَ الْفِطْرِ طُھْرَةً لِّلصِّیَامِ مِنَ اللَّغْوِ وَالرَّفَثِ، وَطُعْمَةً لِّلْمَسَاکِیْنِ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* أَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ، قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَکّٰی، وَذَکَرَ اسْمَ رَبِّہ فَصَلّٰی۔
(۲) عید الفطر کا دوسرا خطبہ:
اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ* اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ ھَدَانَا إِلٰی دِیْنِ الإِسْلَامِ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْد* وَنَشْھَدُ أَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہ لَا شَرِیْکَ لَہ، وَنَشْھَدُ اَنَّ سَیِّدَنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّداً عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* أَمَّا بَعْدُ فَقَدْ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی: یٰأَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسَلِیْمًا۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مَحُمَّدٍ وَّأَزْوَاجِہ وَذُرِّیَّتِہ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْ* اَللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، لَآ إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ، اللّٰہُ أَکْبَرُ، وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ* اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ، إِنَّ اللّٰہَ یَأْمُرَ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَإِیْتَآیٴِِ ذِی الْقُرْبٰی، وَیَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآءِ وَالْمُنْکَرِ وَالْبَغْيِ، یَعِظُکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْن، فَاذْکُرُوْنِيْ أَذْکُرْکُمْ وَاشْکُرَوْلِیْ وَلَا تَکْفُرُوْنِ۔
نتیجہ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ دوستوں آپ کو کوئی بھی مسئلہ پوچھنا ہو آپ رابطہ کرسکتے ہیں جزاک اللہ خیرا ۔